کب تک یوں ہی رو رو کر مسکراؤں گا
کب تک دل کو آنکھوں میں چھپاؤں گا
روح کو جیون کے خوابوں سے ڈرتی ہے کب تک تجھے دل کی دھڑکنوں میں سماؤں گا
جدائی کی گھڑیوں میں تنہا رہ گئے ہیں کب تک اکثری بیٹھے روزگار میں رہاؤں گا
درد کی راتوں میں سونے کیا آتا ہے کب تک اپنے دل کو غموں میں رہاؤں گا
جب سے وہ چھوڑ گئے ہیں میرے دل کو کب تک یہ غموں کی مہفل میں جیوں گا
میرے آس پاس ہر جگہ یہ تنہائی ہے کب تک یہ جسم میرا تیرے لبوں میں رہاؤں گا
دل کی یہ دھڑکنیں بھی رونے لگی ہیں کب تک میں اپنے آپ کو بے قرار کروں
اک سچا دوست تھا جو کھو چکا ہے کب تک میں اپنے تجھے یادگار کروں گا
اک اداس سفر ہے جو یوں تک تھامے ہوئے ہے
کب تک میں اپنی راہوں پر بے ساکن رہوں گا
خوابوں کی دنیا میں بسے ہوئے ہیں
کب تک وقت کے رکھے ہوئے ہونٹ چباؤں گا
جب یاد تیری آتی ہے تو رونے لگتے ہیں
کب تک اپنی خوشیوں کو گھٹاوں گا
دل کے خواب توٹ گئے ہیں بکھر کے
کب تک اپنی امیدوں کو سموچاوں گا
جانے کب تک یہ زندگی کے بزدل پل
میرے رستے کو تیری دادوں سے سجاؤں گا
اک دوراں ہے میرے دل کے درمیان
کب تک اپنی جان کو چھپاؤں گا
درد کے ہر لمحے میں جی رہا ہوں میں
کب تک یہ رنجشوں کو دل سے نکالوں گا
میرا دل خون کی طرح بہ رہا ہے
کب تک یہ درد کو دل میں چھپاؤں گا
کب تک یہ دل اکیلا رہے گا
کب تک یہ تیرے بغیر جیتا رہے گا
دھوپ کی تپشوں میں لپٹے ہوئے ہیں
کب تک میں اپنے گمنام خوابوں میں رہے گا
روشنیوں کی چمک میں دھندلے ہوئے ہیں
کب تک یہ روشنی کو چھپا کر رہے گا
یادوں کی لہریں چھوٹ گئیں ہیں بہ کر
کب تک اپنے خاطر تجھے بُلاؤں گا
دل کی تھکی ہوئی دھڑکنوں کو سنو
کب تک اپنے دل کو آرام دلاؤں گا
کچھ لمحوں کی خوشبو اب ختم ہوگئی
کب تک یہ خوابوں کو برباد کروں گا
میرے دل کا دھڑکنے تو یہی کہتی ہیں
کب تک تیری یادوں میں جیتا رہوں گا
اک اداس سفر ہے جو یوں تک تھامے ہوئے ہے
کب تک میں اپنی راہوں پر بے ساکن رہوں گا
بس اک آہِ درد سے دل میرا بھرا ہوا ہے
کب تک یہ روگِ تنہائی کو سہتا رہوں گا
مجھے چھوڑ کر تو نے جیون کیا سنوارا
کب تک یہ تنہائی کو بیٹھا رہوں گا
دستانے بنا کے باتیں اندھیروں میں ہو گئیں
کب تک یہ تاریکی کو جھلملا رہوں گا
میرے خوابوں کے پردے سے تو توجہ ہٹا گئی
کب تک یہ خوابوں کو دیوانہ بناتا رہوں گا
روشنیوں کی بہار میں دل میرا مرے گیا
کب تک یہ بے رنگی کو پیروں کے گھاوں گا
جب سے تو چھوڑ گیا ہے میرا دل توٹا ہوا
کب تک یہ غموں کو چپا کر جیوں گا
اک دوری کا پہاڑ ہے جو میرے درمیان
کب تک یہ فاصلہ کو تیری یادوں سے بھرا رہوں گا
میرے دل کی تپشوں کو کون سمجھے گا
کب تک یہ رنجشوں کو دل میں لہراؤں گا
راتوں کی تنہائی میں سونے کیا آتا ہے
کب تک یہ اندھیرے کو جیون کے سہروں گا
جب سے تو رفتہ ہوا ہے میری سانسوں سے
کب تک یہ خاموشی کو راتوں میں سنوں گا
چلے چلے گئے ہو تم، بدل گئی دنیا
کب تک یہ عالم کو میرے رونے کا گواہ رہوں گا
دل میرا جل گیا ہے تیری یادوں سے
کب تک یہ آگ کو دل کے اندر سماؤں گا
کب تک یوں ہی غموں کا مارہوں گا
کب تک دل کو تیرے بغیر سنواؤں گا
میری راتوں میں سونے کیوں تیری یادیں ہیں
کب تک یہ آنکھوں کو آنسو بنا رہوں گا
تیری خوابوں کی دنیا میں بسا ہوا ہوں
کب تک یہ تجھ سے دوری کو برداشت کروں گا
جو راہوں پر تیرے ساتھ چلے تھے
کب تک یہ لمحے کو دل میں جگا رہوں گا
دل کے توٹے ہوئے پھولوں کی محفلیں ہیں
کب تک یہ دل کو رونے کا حوا رہوں گا
جب سے تیرا وصال ہم سے چھوٹا ہے
کب تک یہ رنجشوں کو دل میں سنوں گا
میرے دل کا سفر یوں ہی چلتا رہے گا
کب تک یہ اداس راہوں پے مسکرا رہوں گا
میرا دل رو رہا ہے تیری غیرت میں
کب تک یہ درد کو دل میں دبا رہوں گا
تیرے بغیر ہر پل میرا بے معنی ہے
کب تک یہ تنہائی کو سہتا رہوں گا
تیری یادوں کے غبار میں بسا ہوا ہوں
کب تک یہ تشنگی کو دل سے مٹا رہوں گا
میری سانسیں بھی تیرے نام پہ چلتی ہیں
کب تک یہ روح کو تیرے ہی سنوں گا
دل میرا خستہ ہے تیری ترپ سے
کب تک یہ آہ کو دل کے اندر جگا رہوں گا
کب تک یوں ہی رونے کو مجبور رہوں گا
کب تک دل کو تیری یادوں سے بھرا رہوں گا
تیرے بغیر ہر رنگ بے رنگ سا ہے
کب تک یہ رنگوں کو دل میں لے چلا رہوں گا
دل کی تپشوں کو کون سمجھے گا
کب تک یہ درد کو دل میں چھپا رہوں گا
تیری یادوں کی بوندوں سے بھیگتے ہیں
کب تک یہ غموں کو دل میں بسا رہوں گا
روشنیوں کی تپشوں سے تاریکی ہو گئی
کب تک یہ اندھیرے کو روشنی سے چھلا رہوں گا
میرے دل کو تو نے توڑ دیا ہے
کب تک یہ دل کو توڑے ہوئے سنوں گا
جب سے تو رفتہ ہوا ہے، بےچینی سی ہے
کب تک یہ بےچین دِل کو جھلملا رہوں گا
دنیا کی بھیدوں سے میرا دل بھرا ہوا ہے
کب تک یہ رازوں کو دل میں لپٹا رہوں گا
تیرے بغیر میری دنیا بے رنگ سی ہے
کب تک یہ رنگوں کو دل میں سما رہوں گا
مجھ سے میری خوابوں کی پروا نہیں ہوتی
کب تک یہ تنہائی کو جگا رہوں گا
تیری یادوں کے بوجھ میں دل میرا دبا ہے
کب تک یہ غموں کو دل سے لڑا رہوں گا
جب سے تو چھوڑ گیا ہے، راتیں سونے نہیں دیتیں
کب تک یہ تنہائی کو راتوں میں سنوں گا
کب تک یوں ہی گمنام رہوں گا
کب تک دل کو تیرے بغیر جیوں گا